اردو کے ممتاز محقق و نقاد اور شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق صدر پروفیسر شہزاد انجم نے 25 مارچ کو ’اکادمی برائے فروغ استعداد اردو میڈیم اساتذہ‘ کے اعزازی ڈائریکٹر کی ذمہ داری سنبھال لی۔ 23 مارچ کو جاری ایک آفس آرڈر کے ذریعہ شیخ الجامعہ نے پروفیسر شہزاد انجم کو یہ ذمہ داری دی۔ 25 مارچ کو ذمہ داری سنبھالنے کے بعد انھوں نے شیخ الجامعہ پروفیسر نجمہ اختر اور رجسٹرار پروفیسر ناظم حسین جعفری کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر انھوں نے یہ بھی امید دلائی کہ وہ نئے نظریات و افکار سے اس اکادمی کے فروغ کے لیے کوشاں رہیں گے۔
غور طلب ہے کہ پروفیسر شہزاد انجم شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سب سے سینئر پروفیسر اور مکتبہ جامعہ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے مینیجنگ ڈائریکٹر بھی ہیں۔ ان کا شمار عہد حاضر کے اُن چند ممتاز ادیبوں میں ہوتا ہے جن کی تحریریں دعوتِ فکر دیتی ہیں۔ اُن کی کتابیں ’اردو کے غیر مسلم شعرا و ادبا‘، ’عہد ساز شخصیت: سر سید احمد خاں‘، ’دیدہ ور نقاد: گوپی چند نارنگ‘، ’آزادی کے بعد اُردو شاعری‘، ’اظہر عنایتی: ایک سخنور‘، ’احتشام حسین کی تخلیقی نگارشات‘، ’تنقیدی جہات‘، ’اُردو اور ہندوستان کی مشترکہ تہذیبی وراثت‘، ’رابندرناتھ ٹیگور: فکر و فن‘، ’دیوانِ شیدا‘ وغیرہ شائع ہو چکی ہیں۔ انھوں نے بحیثیت کوآرڈینیٹر، شعبۂ اُردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے زیر اہتمام وزارت ثقافت، حکومت ہند کے مالی تعاون سے ’’ٹیگور ریسرچ اینڈ ٹرانسلیشن اسکیم‘‘ کوبحسن و خوبی پایۂ تکمیل تک پہنچایا جو اُردو ادب کا ایک تاریخی، مثالی اور قابلِ فخر کارنامہ ہے۔