این سی پی لیڈر مجید میمن بھی وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ انہوں نے اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی میں جو خوبیاں ہیں وہ اپوزیشن رہنماؤں میں موجود نہیں۔ مجید میمن نے اعتراف کیا کہ اگر مودی لوگوں کی حمایت حاصل کرتے ہیں اور دنیا کے سب سے مقبول رہنما کے طور پر انہیں دکھایا جاتا ہے تو ان میں کچھ خاصیت ضرور ہوگی یا اچھے کام انھوں نے ضرور کیے ہوں گے۔ یہی وجہ ہے کہ اپوزیشن لیڈران عوامی حمایت حاصل کرنے سے محروم ہیں۔

وزیر اعظم کی تعریف پر مبنی مجید میمن کا ٹوئٹ اس وقت آیا ہے جب نواب ملک کی گرفتاری کے بعد سے بی جے پی اور ایم وی اے اتحاد کے درمیان تعلقات خراب دور میں ہے۔ اس درمیان مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے نواب ملک اور ایم وی اے کو جوڑنے کی کوشش کرتے ہوئے ریاست میں حزب مخالف پر سخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیرانی ہے کہ ’ای ڈی‘ بی جے پی کا گھریلو نوکر بن گیا ہے۔

ادھو نے نواب ملک اور ایم وی اے کو داؤد ابراہیم کاسکر کے ساتھ جوڑنے اور انتخاب میں بھگوڑے مافیاؤں کے نام کا فائدہ اٹھانے کے لیے اپوزیشن پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے فڑنویس کی 80 گھنٹے لمبی حکومت پر طنز بھی کسا۔ انہوں نے کہا کہ اگر صبح حلف برداری تقریب کا تجربہ کامیاب ہوتا تو ملک اور دیشمکھ بی جے پی کی گود میں ہوتے۔