اتر پردیش کی نو تشکیل یوگی حکومت میں پسماندہ طبقہ سے تعلق رکھنے والے دانش آزاد کو جگہ ملنے پر انھیں مبارکباد۔ ہم امید کرتے ہیں کہ دانش آزاد کے وزیر بننے سے پسماندہ طبقہ تعلیم و روزگار کے شعبہ میں ترقی کرے گا۔ بی جے پی کابینہ میں مسلمانوں کی شمولیت کی بات کریں تو اب تک صرف شیعہ اور سید کو ہی جگہ ملتی تھی، لیکن نئی یوگی کابینہ میں پرانی روایت کو توڑتے ہوئے پسماندہ طبقہ کو جگہ ملی ہے جو قابل تحسین ہے۔
بہرحال، یوگی حکومت نے دانش کو کابینہ میں جگہ دے کر ان مسلمانوں کی امیدوں کو جگایا ہے جو مایوسی کے شکار تھے۔ حالانکہ کچھ سوالات ہیں جن پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ مثلاً دانش کی پچھلی کارکردگی کیا رہی، اور وہ کیا کر سکتے ہیں؟ بی جے پی میں کٹھ پتلی مسلم لیڈروں کی کمی نہیں، کہیں دانش بھی کٹھ پتلی بن کر تو نہیں رہ جائیں گے؟ کیا دانش آزاد حجاب، ماب لنچنگ اور غریبوں پر ہو رہے مظالم کے خلاف آواز بلند کریں گے؟
دراصل آر ایس ایس اور بی جے پی اپنے فائدے کے لیے کٹھ پتلی مسلم لیڈروں کو وزارت میں جگہ دیتے رہے ہیں۔ ایسے لیڈروں کے ذریعہ وہ مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کا کام کرتے ہیں۔ دانش آزاد کو کابینہ میں شامل کیے جانے سے پسماندہ طبقات کا کتنا بھلا ہوگا یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا، لیکن مسلم سماج (خصوصاً پسماندہ طبقہ) کو چاہیے کہ وہ خود تعلیم و روزگار پر توجہ دے اور خود کو مضبوط بنائے۔
(تحریر: اخلاق انصاری، غازی پور، اتر پردیش)