ریاست اتر پردیش سے ایک ایسی تصویر سامنے آ رہی ہے جس نے ایک بار پھر ہندوستان میں جمہوریت کو داغدار کیا ہے۔ ویڈیو غازی پور ضلع کے گہمر کی ہے جہاں مبینہ طور پر سابق رکن اسمبلی سنیتا سنگھ نے سینکڑوں حامیوں کے ساتھ ایک مسجد پر حملہ کر دیا۔ پہلے مسجد میں نمازیوں کی پٹائی کی گئی، اور پھر ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے مسجد پر بھگوا پرچم لہرایا گیا۔ اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کئی لوگوں نے شیئر کیا ہے۔

غور طلب ہے کہ سنیتا سنگھ بی جے پی سے جڑی ہوئی ہیں اور وہ رکن اسمبلی رہ چکی ہیں۔ اس مرتبہ اسمبلی انتخاب میں بی جے پی نے انھیں زمانیاں اسمبلی سیٹ سے کھڑا کیا تھا لیکن انھیں شکست ملی۔ مسلم اکثریتی اس علاقے پر عرصہ سے بی جے پی کا ہی قبضہ رہا، لیکن اس بار سماجوادی پارٹی امیدوار اوم پرکاش سنگھ نے سنیتا سنگھ کو تقریباً 22.5 ہزار ووٹ سے شکست دے دی۔ غالباً اس شکست کا غصہ ہے جو انھوں نے غازی پور واقع گہمر علاقہ میں موجود مسجد کو نشانہ بنا کر نکالا ہے۔

مسجد پر بھگوا پرچم لہرانے اور ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگائے جانے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر کئی لوگوں نے مقامی انتظامیہ سے شکایت کی ہے کہ ملزمین کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس واقعہ کو ملک میں بڑھ رہی ہندو-مسلم منافرت کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ لوگ اسے جمہوریت کے لیے نقصان دہ عمل ٹھہرا رہے ہیں۔