اس خبر سے کئی لوگ حیران ہیں کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنس (پی آئی اے) نے اپنے کپتان اور پہلے درجہ کے افسروں کو ماہِ رمضان میں روزہ رکھنے سے منع کر دیا ہے۔ دراصل پی آئی اے نے یہ فیصلہ لوگوں کے تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا ہے۔ یاد رہے کہ دو سال قبل رمضان کے مہینے میں ہی کراچی طیارہ حادثہ ہوا تھا جس میں پائلٹ ٹیم کے اراکین سمیت طیارہ میں سوار تقریباً 100 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ طیارہ کے پائلٹ نے اس وقت روزہ رکھا ہوا تھا۔ اس حادثہ کے مدنظر ہی پی آئی اے نے کاک پِٹ پائلٹ ٹیم کے اراکین کے لیے سیکورٹی بلیٹن جاری کیا ہے جس میں کام کے دوران روزہ نہ رکھنے کی ہدایت ہے۔
پی آئی اے ترجمان عبداللہ حفیظ کا کہنا ہے کہ ’’کاک پِٹ پائلٹ ٹیم کے اراکین پر طبی اسباب سے روزہ کے دوران کام کرنے پر پابندی لگائی گئی ہے۔ جو لوگ روزہ رکھنا چاہتے ہیں انھیں چھٹی لینی ہوگی۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ روزہ رکھنے والے کیبن پائلٹ ٹیم کے اراکین کو طیارہ چلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
پی آئی اے کے ایک دیگر افسر نے کہا کہ روزہ کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا، لیکن طیارہ میں ڈیوٹی کے دوران روزہ رکھنے سے صحت پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ روزہ رکھتے ہوئے طیارہ آپریٹ کرنا نہ صرف اس شخص کے لیے خطرناک ہے، بلکہ طیارہ میں موجود دیگر سبھی کے لیے بھی نقصان دہ ہو سکتا ہے۔