دوشنبہ، تاجکستان: انڈیا اسٹڈی سینٹر، تاجک نیشنل یونیورسٹی، دوشنبہ کے زیر اہتمام 14 اپریل کو امبیڈکر جینتی کے موقع پر ایک خصوصی لکچر کا انعقاد ہوا۔ تقریب کی صدارت پدم شری پروفیسر رجبوف حبیب اللہ نے کی۔ انہوں نے اپنی صدارتی تقریر میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’’امبیڈکر جیسی شخصیتیں صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں۔ انہوں نے دلتوں کی فلاح و بہبود کے لیے جو گراں قدر خدمات انجام دیں انہیں کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
اس موقع پر تاجک نیشنل یونیورسٹی کے وزیٹنگ پروفیسر ڈاکٹر مشتاق صدف نے ’امبیڈکر- دانشورانہ روایت کی عبقری شخصیت‘ کے موضوع پر لکچر پیش کیا۔ انھوں نے کہا کہ امبیڈکر دلتوں کے مسیحا تھے اور جس طرح سے انھوں نے ہندوستان کی دانشورانہ روایت کو مضبوطی فراہم کی اس کی دوسری کوئی نظیر نہیں ملتی۔ ڈاکٹر صدف نے یہ بھی کہا کہ امبیڈکر نے ہندوستان کو ایک عظیم آئین دیا، جس کی بنیاد جمہوری نظام پر قائم ہے۔
تقریب کے آغاز میں شعبہ اردو-ہندی کے چیرمین پروفیسر قربانوف حیدر نے اساتذہ اور طلبا و طالبات کو امبیڈکر جینتی کی مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر شعبہ کے اساتذہ ڈاکٹر زرینہ، ڈاکٹر علی خان، محترمہ صباحت اور محترمہ استد بی بی بھی موجود تھیں۔
دوسری جانب انڈیا اسٹڈی سینٹر، تاجک اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف لینگویجز بنام سوتم الغزادہ، دوشنبہ، تاجکستان کے زیر اہتمام بھی دوپہر میں اَمبیڈکر جینتی کے موقع پر ایک محفل سجائی گئی۔ یہاں بھی ڈاکٹر مشتاق صدف نے امبیڈکر کی خدمات پر اپنا خصوصی لکچر پیش کیا، جس کا تاجکی زبان میں ترجمہ ڈاکٹر اہتم شاہ یونسی نے کیا۔