گائے کی اسمگلنگ اور گئوکشی معاملہ میں ملزم اکبر بنجارا اور اس کے بھائی سلمان کی آج آسام میں ایک انکاؤنٹر کے دوران موت ہو گئی۔ اس سلسلے میں صحافی پیوش رائے نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے ’’مبینہ گائے اسمگلر اکبر بنجارا اور سلمان، جسے یوپی کی میرٹھ پولس نے 13 اپریل کو گرفتار کیا تھا، آسام میں انکاؤنٹر کے دوران مارے گئے۔ انھیں 13 اپریل کو گرفتار کیا گیا تھا اور آسام کے کوکراجھار میں دونوں کے خلاف درج مقدمے کے پیش نظر وارنٹ بی پر آسام کی پولس حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔‘‘

پیوش رائے کے ٹوئٹ پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’نظامِ قانون پر نظامِ بندوق حاوی ہو چکا ہے۔ اب کورٹ میں الزام ثابت کرنے کی کیا ضرورت؟ حکومت کسی کو بھی قصوروار قرار دے کر سزائے موت سنا دے گی۔ اس کے بعد ایک کہانی بنا دی جائے گی کہ قصوروار فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے یا پولس والوں پر حملہ کر رہے تھے۔ اکبر اور سلمان حراست میں مارے گئے ہیں۔‘‘

غور طلب ہے کہ آسام پولس نے دونوں بھائیوں کو سات دن کے ریمانڈ پر لیا ہوا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ منگل کی صبح آسام پولس انھیں عدالت میں پیش کرنے لے جا رہی تھی جب دونوں بھائی پولس سے چھوٹ کر بھاگ گئے۔ بعد ازاں آسام پولس کا دونوں بھائیوں سے تصادم ہوا جس میں دونوں ہلاک ہو گئے۔