مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے لاؤڈاسپیکر کا جو تنازعہ مہاراشٹر میں شروع کیا، اس پر اتر پردیش میں خاصہ اثر دکھائی دے رہا ہے۔ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے گزشتہ دنوں ایک بیان میں کہا تھا کہ کسی بھی عبادت گاہ کو تیز آواز میں لاؤڈاسپیکر بجانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اب اس تعلق سے ایک بڑی کارروائی سامنے آئی ہے۔ نوئیڈا میں سینکڑوں عبادت گاہوں کو پولس نے نوٹس جاری کیا ہے جس میں لاؤڈاسپیکر کے استعمال سے متعلق جاری ہدایات پر ہر حال میں عمل کرنے کو کہا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گوتم بدھ نگر پولس کمشنریٹ نے کارروائی شروع کرتے ہوئے 621 میں سے 602 مندروں کو، اور 268 میں سے 265 مسجدوں کو یہ نوٹس جاری کیا ہے۔ علاوہ ازیں 16 دیگر مذہبی مقامات کے پیشواؤں اور کمیٹی کو بھی یہ نوٹس بھیجا گیا ہے۔ پولس نے نوٹس کے ذریعہ متنبہ کیا ہے کہ ’آواز‘ سے متعلق ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل کیا جائے۔ تیز آواز میں لاؤڈاسپیکر یا ڈی جے بجایا گیا تو فوری کارروائی کی جائے گی۔
بتایا جاتا ہے کہ نوئیڈا پولس نے 217 بارات گھروں اور 175 ڈی جے چلانے والوں کو بھی نوٹس جاری کر کے تیز آواز میں موسیقی نہ بجانے کی ہدایت دی ہے۔ انھیں کہا گیا ہے کہ جس احاطہ میں موسیقی بجائی جا رہی ہو، اس سے باہر آواز نہ جائے۔ نوئیڈا میں اب مذہبی جلوس یا شوبھا یاترا نکالنے سے پہلے حلف نامہ جمع کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔