دوشنبہ، تاجکستان: 23 اپریل کو تاجک نیشنل یونیورسٹی کے شعبہ ہندی-اردو کے زیر اہتمام انڈیا اسٹڈی سینٹر میں طلبا و طالبات کے لیے قومی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب کی صدارت پدم شری پروفیسر رجبوف حبیب اللہ نے کی اور مہمان خصوصی کی حیثیت سے پروفیسر مشتاق صدف نے شرکت کی۔ کانفرنس کے آغاز میں صدر شعبہ ہندی-اردو پروفیسر قربانوف حیدر نے تعارفی کلمات پیش کیے۔
اس کانفرنس میں 10 طلبا و طالبات نے مختلف موضوعات پر اپنے اپنے مقالات پیش کیے۔ محمد وسیم نے ’نرمل ورما کی کہانیاں‘، نظیر شہرام نے ’مشتاق صدف کی غزلیں‘، اسکندر کیمیا نے ’اقبال کی شاعری‘، برہان الدین نے ’اردو زبان اور اسم‘، محمودہ مغفرت نے ’ہندوستان کے تاریخی مقامات‘، میسرہ نجم الدین نے ’ہندوستان کے قومی تہوار‘، مہتاب بی نے ’ممتا کالیا کی ایک کہانی‘، خوش دلا نے ’نمیتا سنگھ کی کہانیاں‘، سعیدا نوا موضونہ نے ’شری کانت ورما کی کہانیاں‘، اور محمد جمشید نے ’غلام عباس کے افسانے‘ کے موضوع پر مقالے پیش کیے۔
صدارتی تقریر میں پدم شری رجبوف حبیب اللہ نے طلبا و طالبات کے مقالات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بہتر تعلیم و تربیت کے لیے اس طرح کی کانفرنس کا انعقاد ضروری ہے۔ اس سے مطالعہ کے ذوق میں اضافہ ہوتا ہے۔ پروفیسر مشتاق صدف نے کہا کہ یہ میرے لیے خوشی کی بات ہے کہ اس کانفرنس میں زیادہ تر ہندوستان اور ہندوستانی ادیبوں پر طلبا و طالبات نے مقالات پیش کیے۔ اس موقع پرڈاکٹر زرینہ، ڈاکٹر علی خان، ڈاکٹر صباحت، محترمہ استد بی بی وغیرہ اساتذہ موجود تھے۔