اتر پردیش سے ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یوپی کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے 7 ہزار سے زائد مدرسوں کی تفصیلی جانچ کا حکم صادر کیا ہے۔ جانچ ایسے مدرارس کا کیا جائے گا جو ’مدرسہ ماڈرنائزیشن اسکیم‘ سے جڑے ہوئے ہیں۔ ’آج تک‘ پر شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان مدرسوں کی جانچ کے دوران عمارت، اراضی، کرایہ نامہ، اساتذہ اور طلبا کی موجودگی کا پتہ لگایا جائے گا۔ اس سلسلے میں ریاستی حکومت نے کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے اور انھیں 15 مئی تک کا ہدف دیا گیا ہے۔ یعنی کمیٹی کو آئندہ 15 مئی تک سبھی مدارس سے متعلق تفصیلی رپورٹ جمع کرنی ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق یوپی حکومت کو کچھ اضلاع میں فرضی مدارس چلائے جانے کی شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔ ان شکایتوں کے پیش نظر ہی انتظامیہ نے ’مدرسہ ماڈرنائزیشن اسکیم‘ کے تحت چلنے والے سبھی مدارس کی جانچ کا فیصلہ کیا ہے۔ خبریں یہ بھی سامنے آ رہی ہیں کہ یہ جانچ ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ سے ایس ڈی ایم، بلاک ایجوکیشن افسر اور بلاک ڈیولپمنٹ افسر کریں گے۔
بتایا جاتا ہے کہ جانچ کے لیے مدرسہ ایجوکیشن کونسل رجسٹرار نے سبھی ضلع مجسٹریٹس کو خط بھیج دیا ہے۔ انھیں ہدایت دی گئی ہے کہ علاقوں میں مدرسہ ماڈرنائزیشن اسکیم کے تحت چل رہے سبھی مدارس کی جانچ کی جائے اور اس کی تفصیلی رپورٹ 15 مئی تک دستیاب کرائی جائے۔ اس جانچ میں فرضی پائے جانے والے مدارس کے خلاف کارروائی بھی ہو سکتی ہے۔