ہندوستان میں بڑھتے ہندو-مسلم منافرت کے پیش نظر کیرالہ میں ایک مسجد کے امام نے ریاستی عوام سے خصوصی اپیل کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’کوئی بھی شخص اگر مذہبی پولرائزیشن کرتا ہے تو اسے الگ تھلگ کر دیا جائے۔ یہ وقت کیرالہ میں سماج سے نفرت کو ختم کرنے کا ہے، اس لیے سبھی کو متحد ہو جانا چاہیے۔‘‘
ترووننت پورم کے چندرشیکھرن نایر اسٹیڈیم میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مسلم مذہبی پیشوا نے کہا کہ ’’یہ وقت ریاست سے نفرت اور فرقہ پرستی کو ختم کرنے کا ہے۔ سبھی لوگوں کو، جن میں پارٹیاں اور مذاہب بھی شامل ہیں، آگے آنا چاہیے۔ جو بھی سماج میں نفرت پھیلاتا ہے وہ انھیں الگ تھلگ کریں۔‘‘ امام محترم نے لوگوں کو یاد دلایا کہ ترووننت پورم میں جامع مسجد ان مقامات میں سے ہے جو ہندو بھکتوں کا استقبال کرتا ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ’پونگالا‘ (فروری میں منعقد ہونے والا مذہبی پروگرام) کے لیے آنے والی بہنوں کو ہمارے امام چھاچھ دیتے ہیں۔
امام نے مسلمانوں سمیت سبھی مذاہب کے ماننے والوں سے گزارش کی کہ جب سیاسی قتل ہوں تو کسی کا بھی ساتھ نہ دیں۔ سیاست یا مذہب کے نام پر قتل کو مناسب نہیں ٹھہرایا جانا چاہیے۔ غور طلب ہے کہ گزشتہ مہینے پلکڑی میں 24 گھنٹے کے اندر آر ایس ایس اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے ایک ایک کارکن کا قتل ہوا تھا۔ اس دوران امام نے مسلمانوں کے خلاف قابل اعتراض بیان دینے والے سینئر سیاسی لیڈر پی. سی. جارج سے معافی کا مطالبہ بھی کیا۔