کیرالہ کے تریشور میں سالانہ تہوار ’تریشور پورم اُتسو‘ کے انعقاد کی تیاریاں تقریباً مکمل ہو چکی ہیں۔ لیکن اس سے پہلے ہی یہ تہوار تنازعہ کا شکار ہو گیا ہے۔ اس سالانہ جشن میں شامل ہونے والے مندر کے ایک گروپ نے اپنے چھاتوں میں ہندوتوا کی علامت وی ڈی ساورکر کی تصویر کا استعمال کیا ہے۔ اس گروپ کے چھاتوں میں ساورکر کے ساتھ ساتھ مہاتما گاندھی اور بھگت سنگھ کی تصویریں بھی چھپی ہوئی ہیں۔ جیسے ہی یہ خبر پھیلی، کانگریس اور سی پی آئی ایم نے سخت اعتراض ظاہر کیا۔
دراصل تریشور پورم اُتسو میں الگ الگ مندروں کے گروپ حصہ لیتے رہے ہیں۔ یہ سبھی گروپ اپنی اپنی جھانکی بھی پیش کرتے ہیں۔ اسی کے پیش نظر پرمیکاوو دیوسوم مندر نے اپنی جھانکی میں استعمال کے لیے ایسے چھاتے تیار کرائے جن میں ساورکر کی تصویر تھی۔ حالانکہ کانگریس اور سی پی آئی ایم کے اعتراض کے بعد مندر نے جھانکی کے دوران ان چھاتوں کا استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چھاتوں پر ساورکر کی تصویر چھپوائے جانے سے متعلق ایک کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’مہاتما گاندھی اور بھگت سنگھ جیسی عظیم شخصیتوں کے ساتھ ساورکر کی تصویروں کو شامل کرنا آر ایس ایس کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوشش ہے۔‘‘ بعد ازاں پرمیکاوو دیوسوم کے سکریٹری راجیش نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ہم تریشور پورم اُتسو میں سیاست کو داخل نہیں ہونے دینا چاہتے۔ ہم ایسا کچھ نہیں کریں گے جس سے فرقہ وارانہ خیر سگالی متاثر ہو اور اُتسو میں تنازعہ ہو۔‘‘