گیان واپی مسجد تنازعہ کی آگ دوسری ریاستوں تک پہنچ گئی ہے۔ گیان واپی کے طرز پر کرناٹک کی جامع مسجد کو بھی قدیم مندر بتایا جا رہا ہے۔ اس تعلق سے وی ایچ پی (وشو ہندو پریشد) نے ’سری رنگاپٹن چلو‘ کا اعلان کر دیا ہے۔ ان کی کوشش ہے کہ 4 جون یعنی سنیچر کو جامع مسجد میں گھس کر پوجا کی جائے۔ حالانکہ اس اعلان کو دیکھتے ہوئے شہر میں دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا ہے۔ پولس کا کہنا ہے کہ شہر میں صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک دفعہ 144 نافذ رہے گا۔
وی ایچ پی کا دعویٰ ہے کہ سری رنگاپٹن میں جہاں جامع مسجد موجود ہے، وہاں پہلے مندر تھا۔ اس مندر کو ٹیپو سلطان نے منہدم کر دیا اور پھر مسجد کی تعمیر ہوئی۔ وی ایچ پی ایک بار پھر اس جگہ پر مندر دیکھنا چاہتی ہے اس لیے مسجد میں گھس کر پوجا کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
وی ایچ پی کے اعلان کو دیکھتے ہوئے سری رنگاپٹن شہر میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولس سپرنٹنڈنٹ یاتش کا کہنا ہے کہ 500 سے زائد پولس اہلکار تعینات ہیں اور چار چیک پوسٹ لگائے گئے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ نظامِ امن قائم کرنے کے لیے پولس نے روٹ مارچ بھی نکالا۔ دوسری طرف مانڈیا پولس سپرنٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ سری رنگاپٹن نگر پنچایت سرحد میں کسی طرح کی ریلی یا مظاہرے کی اجازت نہیں ہے۔ جامع مسجد روڈ پوری طرح سے بند ہے اور کسی کو وہاں جانے کی اجازت نہیں۔