دوشنبہ، تاجکستان: انڈیا اسٹڈی سینٹر، تاجک نیشنل یونیورسٹی کے زیر اہتمام ’ہندوستان کا موجودہ تعلیمی نظام‘ کے موضوع پر ایک خصوصی لکچر منعقد کیا گیا۔ لیکچر وزیٹنگ پروفیسر ڈاکٹر مشتاق صدف نے پیش کیا اور اس تقریب کی صدارت پدم شری پروفیسر رجبوف حبیب اللہ نے کی۔ انہوں نے اپنی صدارتی تقریر میں کہا کہ ہندوستان کا تعلیمی نظام بہت توانا، مضبوط، مفید اور قابل ستائش ہے۔
تاجک نیشنل یونیورسٹی کے وزیٹنگ پروفیسر مشتاق صدف نے اپنا لکچر پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان کا موجودہ تعلیمی نظام دنیا کے بہترین نظام تعلیم میں سے ایک ہے اور یہ عالمی سطح پر بے حد مقبول ہوا ہے۔ یہاں پری پرائمری، پرائمری، سیکنڈری، سینئر سیکنڈری سے لے کر اعلیٰ تعلیمی سطح پر ایک منظم تعلیمی نظام قائم ہے۔ اس سے زبان و بیان کے علاوہ طلبا کی دیگر تخلیقی و علمی صلاحیتوں کو فروغ دیا جاتا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہندوستان نے مختلف درجات کے لیے بہترین نصابات کو یقینی بنایا ہے۔ 6 سے 14 سال کی عمر کے بچوں کے لیے مفت اور لازمی تعلیم، بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ مہم اور سرکاری اسکولوں میں مڈ ڈے میل جیسی اسکیموں کے ساتھ تعلیم کو انتہائی اہمیت دی گئی ہے تاکہ طلباء و طالبات کو اسکول جانے کی ترغیب دی جاسکے۔‘‘
تقریب کے آغاز میں شعبہ اردو-ہندی کے چیئرمین پروفیسر قربانوف حیدر نے ہندوستان کے موجودہ تعلیمی نظام کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر طلبا و طالبات کے ساتھ شعبہ کے اساتذہ ڈاکٹر علی خان، محترمہ صباحت اور محترمہ استد بی بی بھی موجود تھیں۔