سابق بی جے پی ترجمان نوپور شرما کے خلاف ملک میں ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والی نوپور شرما کے خلاف 9 جون کو فیروز آباد کی سڑک پر بڑی تعداد میں مسلم خواتین مظاہرہ کرتی نظر آئیں۔ یہ سبھی خواتین نوپور شرما کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہی تھیں۔ جاٹو پوری چوراہے سے ہاتھوں میں تختی لے کر جیسے ہی خواتین تھانہ رسول پور کے نزدیک پہنچیں، پولس اہلکار سرگرم ہو گئے۔ سرکل افسر نے کسی طرح خواتین کو سمجھایا اور عرضداشت لے کر انھیں واپس گھر جانے پر راضی کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نوپور شرما کے خلاف جلوس نکالنے والی خواتین کا کہنا تھا کہ پیغمبر محمدؐ کی شان میں گستاخی کرنے والی خاتون کو گرفتار کیا جائے۔ یہ خواتین نوپور شرما کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتی نظر آئیں۔
اس درمیان جمعہ (10 جون) کو کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے، اس لیے کئی علاقوں میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ نمازِ جمعہ کے پیش نظر ضلع مجسٹریٹ نے عیدگاہ سمیت شہر کی مسجدوں کے لیے مجسٹریٹ تعینات کر دیے ہیں۔ ایس ایس پی آشیش تیواری نے ضلع میں تقریباً دو ہزار پولیس کے جوانوں کے ساتھ ہی دو کمپنی پی اے سی وغیرہ کو تعینات کیا ہے۔ عیدگاہ کے امام مولانا محمد صفی قاسمی نے اپیل کی ہے کہ شہر کا ماحول خراب کرنے والوں سے محتاط رہیں اور جمعہ کی نماز علاقائی مساجد میں ہی ادا کریں۔ بازاروں کو بند نہ کرنے کی اپیل بھی صفی قاسمی نے کی۔