بی جے پی کی معطل لیڈر نوپور شرما کے خلاف ملک میں لوگوں کا غصہ جمعہ (10 جون) کو اپنے عروج پر نظر آیا۔ نمازِ جمعہ کے بعد کئی ریاستوں میں مسلمانوں نے فلک شگاف نعرے لگائے اور گستاخِ رسول نوپور شرما کے ساتھ ساتھ رسولؐ اللہ کی شان میں گستاخی کرنے والے بی جے پی سے نکالے گئے لیڈر نوین کمار جندل کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ ایک طرف راجدھانی دہلی کی تاریخی جامع مسجد کے باہر بڑی تعداد میں لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کیے، اور دوسری طرف اتر پردیش کے پریاگ راج میں حالات اس قدر بے قابو ہوئے کہ لاٹھی چارج کی نوبت آ گئی۔ کولکاتا، حیدر آباد، مراد آباد وغیرہ میں بھی لاٹھی چارج کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پریاگ راج کے اٹالہ علاقے میں مظاہرہ کے دوران پتھراؤ کیا گیا۔ سہارنپور کی جامع مسجد کے باہر بھی جمعہ کی نماز کے بعد لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اتر پردیش کے ایڈیشنل چیف سکریٹری (داخلہ) اونیش اوستھی کے حوالے سے ’اے بی پی نیوز‘ نے بتایا ہے کہ پریاگ راج کو چھوڑ کر باقی مقامات پر حالات قابو میں ہیں۔ اس درمیان سہارنپور کے دیوبند میں ہنگامہ کے بعد 21 لوگوں کی گرفتاری کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔

جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں بھی حالات کشیدہ نظر آ رہے ہیں، وہاں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں مغربی بنگال، مہاراشٹر، پنجاب اور بہار میں بھی کئی مقامات پر نوپور شرما اور نوین کمار جندل کے خلاف مظاہرے ہوئے، لیکن حالات قابو میں بتائے جا رہے ہیں۔