آئی پی ایل 2021 کا دوسرا فیز 19 ستمبر سے شروع ہو گیا اور پہلا مقابلہ چنئی سپر کنگز و ممبئی انڈینز کے درمیان کھیلا گیا۔ اس دلچسپ مقابلے میں ممبئی انڈینز کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، لیکن افغانستان کے کرکٹ شیدائی میچ کا مزہ نہیں لے سکے۔ وجہ یہ ہے کہ طالبان حکومت نے افغانستان میں آئی پی ایل کے نشریہ پر پابندی لگا دی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ آئی پی ایل میچوں کے دوران چیئر لیڈرس رقص کرتی ہوئی نظر آتی ہیں اور اسٹیڈیم میں موجود بیشتر خواتین اپنے بال کھلے رکھتی ہیں جو کہ اسلامی شریعت کے خلاف ہے۔
اس تعلق سے افغانستان کے سینئر صحافی ایم. ابراہیم مومند کا بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے آئی پی ایل کے نشریہ پر پابندی کی تصدیق کی ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پر لکھا ہے کہ افغانستان کے نیشنل ٹی وی اور ریڈیو پر آئی پی ایل میچ نشر نہیں کیے جائیں گے۔ ایک ٹوئٹ میں انھوں نے کہا کہ ’’طالبان کا ماننا ہے کہ آئی پی ایل میں غیر اسلامی چیزیں موجود ہیں جس وجہ سے انھوں نے یہ فیصلہ لیا ہے۔ میچ کے دوران ناچتی چیئر لیڈرس کے علاوہ اسٹیڈیم میں بغیر سر ڈھکے عورتوں کی موجودگی کو وہ غیر اسلامی مانتے ہیں اور نہیں چاہتے کہ افغانستان میں اس سے کوئی غلط پیغام جائے۔‘‘ واضح رہے کہ طالبان نے آئی پی ایل میں افغانستان کے کرکٹروں کو کھیلنے کی اجازت دے رکھی ہے، اس سے انھیں کوئی مسئلہ نہیں۔