عمیر قمر کو یاد بھی نہیں تھا کہ بچپن میں اس نے ایک سکہ اپنی ناک میں پھنسا لیا تھا۔ وہ اس وقت محض 4 سال کا تھا۔ اسے کئی بار ناک میں تکلیف ہوئی، لیکن سکہ گھسے ہونے کو لے کر کچھ بھی ٹھیک طرح یاد نہیں تھا۔ ناک میں زخم ہونے کی شکایت لے کر عمیر اپنے والدین کے ساتھ کئی بار ڈاکٹروں کے پاس گیا۔ ڈاکٹر بھی کبھی یہ اندازہ نہیں لگا پائے کہ اس کی ناک میں کوئی چیز پھنسی ہوئی ہے۔
عمیر قمر کی عمر ابھی 14 سال ہے۔ وہ جنوبی لندن میں رہتا ہے اور گزشتہ دنوں ناک میں کچھ زیادہ ہی درد ہونے سے پریشان تھا۔ ’دی سن‘ میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اپنے گھر والوں کے سامنے عمیر ناک پکڑ کر سیڑھی سے اوپر گیا اور اپنے دونوں کان میں روئی لگائی۔ کچھ سوچ کر عمیر نے بائیں طرف کی ناک کے سوراخ سے سانس روکی اور ناک کے دائیں سوراخ سے سانس چھوڑ دی۔ اس درمیان چھینک آئی اور 5 پیسے کا سکہ ناک سے نکل کر باہر آ گیا۔
عمیر کی ماں افشین کا کہنا ہے کہ وہ تقریباً 15 منٹ بعد نیچے آیا اور کچھ دیر یوں ہی کھڑا رہا۔ پھر اس نے کہا کہ ’’سکہ باہر آ گیا ہے۔‘‘ افشین کہتی ہیں کہ ’’میں یہ سن کر حیران رہ گئی، کیونکہ مجھے یقین نہیں ہو رہا تھا۔ مجھے سکہ پھنسنے کے بارے میں نہیں معلوم تھا۔‘‘ بہرحال، سکہ نکلنے کے بعد عمیر بہت راحت محسوس کر رہا ہے۔