آئندہ ماہ ہونے والے صدر جمہوریہ کے انتخاب میں این ڈی اے امیدوار دروپدی مرمو کی فتح یقینی معلوم پڑ رہی ہے۔ اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار یشونت سنہا کی بیوی نیلما سنہا کو بھی اپنے شوہر کی فتح کا بھروسہ نہیں۔ اس کے باوجود یشونت اپنی فتح کا راستہ تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔ وہ لگاتار سرکردہ لیڈران سے بات کر اپنی حمایت کی اپیل کر رہے ہیں۔ انھوں نے وزیر اعظم مودی اور مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سے بھی بات کی ہے۔
یشونت سنہا صدر جمہوریہ کا انتخاب ہونے سے پہلے اراکین اسمبلی اور اراکین پارلیمنٹ کے سامنے کچھ اہم باتیں رکھ رہے ہیں۔ ایک میڈیا چینل سے بات کرتے ہوئے انھوں نے دروپدی مرمو کی ’پہچان‘ یعنی قبائلی ہونے پر ’سیاست‘ کیے جانے کو غلط بتایا۔ یشونت نے کہا کہ ’’دروپدی مرمو ایک طبقہ میں پیدا ہوئیں۔ میں بھی ایک طبقہ، ایک کنبہ میں پیدا ہوا۔ نہ ان کا کنٹرول اس کے اوپر تھا، نہ میرا کنٹرول تھا۔ میں صاف لفظوں میں کہنا چاہتا ہوں کہ یہ ’پہچان‘ کی لڑائی نہیں ہے۔ صدر جمہوریہ کا انتخاب ’آئیڈیولوجی‘ کی لڑائی ہے۔‘‘
دراصل یشونت سنہا این ڈی اے کے ’قبائل کارڈ‘ کو ناکام بنانا چاہتے ہیں۔ ساتھ ہی ان کا کہنا ہے کہ دروپدی ’ربر اسٹامپ‘ صدر ثابت ہوں گی، جبکہ اراکین پارلیمنٹ و اراکین اسمبلی کو مضبوط امیدوار کا انتخاب کرنا چاہیے۔ یشونت سنہا کو تو ’کھیلا ہوبے‘ یعنی کراس ووٹنگ کی بھی پوری امید ہے۔ علاوہ ازیں ایک بات چیت میں انھوں نے کہا کہ ’’غیر مرئی (دکھائی نہ دینے والی) طاقتوں پر مجھے بھروسہ ہے۔‘‘