اقوام متحدہ کے ذریعہ جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملازمت کی جگہ پر ماحولیاتی آلودگی، صوتی آلودگی اور کام کے طویل اوقات جیسے ایشوز ملازمین کی زندگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ورک پلیس (کام کرنے کی جگہ) سے متعلق بیماریوں اور حادثات سے ہر سال تقریباً 20 لاکھ لوگوں کی موت ہو رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی دو اہم ایجنسیوں عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور بین الاقوامی ادارۂ محنت (آئی ایل او) نے پہلی بار وَرک پلیس پر الگ الگ مشکلات کا سامنا کر رہے ملازمین پر مشتمل یہ مشترکہ رپورٹ تیار کی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2020 اور 2016 میں ملازمین کے چوٹ اور بیماری کی مانیٹرنگ کی گئی جس سے پتہ چلا کہ بیشتر ملازمین سانس اور دل کے مرض میں مبتلا ہوئے اور ان کی موت ہو گئی۔ رپورٹ میں ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ادہانوم گیبریوسس نے کہا کہ ’’ملازمت سے جڑے لوگوں کو اتنی بڑی تعداد میں مرتے ہوئے دیکھنا حیرت انگیز ہے۔ ہماری رپورٹ بتاتی ہے کہ ممالک اور صنعتوں کو ملازمین کے تحفظ اور صحت کی بہتری کے لیے بیدار ہونے کا وقت آ گیا ہے۔‘‘ آئی ایل او جنرل سکریٹری کا اس تعلق سے کہنا ہے کہ ’’نتائج کام سے جڑی بیماریوں کے بوجھ پر اہم جانکاری دستیاب کراتے ہیں، اور یہ جانکاری پالیسیوں اور رویوں کو بدلنے کے ساتھ ساتھ صحت مند و بہتر وَرک پلیس بنانے میں بہت مدد کر سکتی ہے۔‘‘