سعودی عرب میں فریضۂ حج کے لیے پوری دنیا سے مسلمان جمع ہو رہے ہیں۔ اس درمیان ایک حیرت انگیز معاملہ سامنے آیا ہے جس نے بنگلہ دیش کو شرمسار کر دیا ہے۔ حج کے لیے سعودی پہنچے ایک بنگلہ دیشی شخص پر الزام ہے کہ وہ لوگوں سے بھیک مانگ رہا تھا جسے فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ 22 جون کا ہے۔
امور حج کے کاؤنسلر محمد ظہور الاسلام نے ’ڈھاکہ ٹریبیون‘ کو بتایا کہ گرفتار شخص کا نام مطیع الرحمن ہے جو بنگلہ دیش کے مہرپور کا باشندہ ہے۔ وہ دھنشری ٹریول ایئر سروس کے ذریعہ حج کرنے سعودی پہنچا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ جب بنگلہ دیش حج مشن کو اس گرفتاری کے بارے میں پتہ چلا تو ایک بانڈ پر دستخط کر ملزم شخص کو آزاد کرایا گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ سعودی پولس نے مطیع الرحمن کو بھیک مانگتے ہوئے مدینہ میں گرفتار کیا تھا۔ وہ مبینہ طور پر بھیک مانگتے ہوئے کہہ رہا تھا کہ اس کے پیسوں کا بیگ کسی نے چرا لیا ہے۔ اپنا مسئلہ بیان کرتے ہوئے مطیع الرحمن یہ بھی کہہ رہا تھا کہ ٹریول ایجنسی نے اس کے لیے نہ کسی ہوٹل کا انتظام کیا اور نہ ہی کسی نے اسے گائیڈ کیا۔ اس درمیان سعودی عرب کے مذہبی امور کی وزارت نے حج ایجنسی کو نوٹس بھیج دیا۔ اس تعلق سے بنگلہ دیش حج ایسو سی ایشن سربراہ شہادت حسین تسلیم نے کہا کہ وہ معاملے کی جانچ کر رہے ہیں اور ایجنسی کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔