ہندوستان میں موجودہ حالات فکر انگیز ہیں کیونکہ جگہ جگہ فرقہ واریت عروج پر ہے۔ خصوصاً اتر پردیش میں چھوٹی چھوٹی بات پر ہندو-مسلم منافرت کی فضا دیکھنے کو ملتی ہے۔ ایسے میں قنوج کی مسلم بستی میں کچھ ایسے ہورڈنگز لگے نظر آئے ہیں جن میں مخبروں کو منافق بتایا گیا ہے۔ پیر کی صبح جب لوگوں نے کچھ مقامات پر یہ ہورڈنگز دیکھے تو حیران رہ گئے۔ جب پولس کو اس کی اطلاع ملی تو فوراً انھیں ہٹایا گیا اور تحقیقات شروع ہو گئی ہے۔
’دینک جاگرن‘ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق ہورڈنگز میں اپیل کی گئی ہے کہ مسلم ہر گلی محلے میں اس طرح کی ہورڈنگز لگوائیں۔ بتایا جاتا ہے کہ پیر کی صبح شیخ پورہ محلہ سمیت کئی بستیوں میں بجلی کے پول پر ہورڈنگ ٹنگے نظر آئے۔ ہورڈنگ پر لکھا تھا ’’مخبری کرنے والا منافق ہے۔ ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔ اس کا ذکر قرآن کی سورۃ النساء کی آیت نمبر 138 میں ہے۔‘‘ ہورڈنگ کے نیچے سورۃ النساء کی آیت نمبر 145 کا ترجمہ لکھا گیا ہے جو اس طرح ہے ’’بے شک منافقین دوزخ کے سب سے نچلے طبقے میں رہیں گے۔ اور وہاں ان کے لیے ہرگز کوئی مددگار نہ ہوگا۔‘‘
بہرحال، سٹی سرکل افسر شیوپرتاپ سنگھ کا کہنا ہے کہ اگر یہ ہورڈنگز ماحول بگاڑنے کی کوشش ہے یا پھر کسی غلط مقصد لگائے گئے تھے تو یقیناً کارروائی ہوگی۔ اس معاملے کی جانچ انچارج انسپکٹر آلوک کمار دوبے اور ایل آئی یو کے سپرد کی گئی ہے۔