جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ بابو لال مرانڈی نے 9 جولائی کی صبح اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک خبر کا تراشہ ٹوئٹ کر موجودہ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ خبر یہ تھی کہ جامتاڑا کے تقریباً 100 سرکاری اسکولوں میں ہفتہ واری تعطیل کا دن اتوار سے بدل کر جمعہ کر دیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جمعہ کے دن نہ تو طلبا آتے تھے، اور نہ ہی اساتذہ، اس لیے ہفتہ واری چھٹی کا دن بدلا گیا۔ یہاں کچھ مسلم نوجوانوں نے اسکول انتظامیہ کے سامنے دلیل پیش کی تھی علاقے میں 70 فیصد سے زیادہ مسلم آبادی ہے اور اسکولوں میں مسلم بچے بھی زیادہ ہیں، اس لیے اتوار کو اسکول کھولا جائے اور جمعہ کو چھٹی کی جائے۔
کئی اسکولوں کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ شروع میں کچھ بچوں کے سرپرستوں نے جمعہ کو تعطیل دینے کا دباؤ بنایا تھا، پھر اسکول انتظامیہ کمیٹی نے میٹنگ کر جمعہ کو تعطیل اور اتوار کو اسکول کھولنے کا فرمان جاری کر دیا۔ تب سے اسکولوں کی ہفتہ واری تعطیل جمعہ کو ہونے لگی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شروع میں صرف 3-2 اسکولوں میں تعطیل کا دن جمعہ کیا گیا، پھر یہ تعداد بڑھتے بڑھتے 100 سے زیادہ ہو گئی۔
جب اس تعلق سے مقامی انتظامیہ اور افسران سے جانکاری مانگی گئی تو انھوں نے لاعلمی ظاہر کی۔ ایک افسر نے کہا کہ اگر ایسا کوئی معاملہ ہے تو جانچ ضروری کرائی جائے گی۔ غور طلب ہے کہ ضلع میں 1084 سرکاری اسکول ہیں، جن میں اردو اسکول کی تعداد محض 15 ہے۔