بطخ میاں انصاری کا کردار ہندوستان کی جنگ آزادی میں انتہائی اہم ہے، لیکن ان کی کارگزاریوں سے بہت کم لوگ واقف ہیں۔ بطخ میاں انصاری پر تھوڑی تھوڑی چیزیں اِدھر اُدھر بکھری ہوئی نظر آ جاتی ہیں، لیکن ان پر ایک جامع کتاب کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے چھتیس گڑھ کے سابق ڈی جی پی محمد وزیر انصاری نے ’بطخ میاں انصاری کی انوکھی کہانی‘ نام سے ایک کتاب ترتیب دی۔ 21 ستمبر کو اس کتاب کا اجراء انجمن بقائے ادب رانچی (رجسٹرڈ) کے زیر اہتمام انجمن اسلامیہ رانچی کے مسافر خانہ ہال میں عمل میں آیا۔
’بطخ میاں انصاری کی انوکھی کہانی‘ کتاب کے اجراء کے لیے باضابطہ ایک تقریب کا انعقاد عمل میں آیا جس کی صدارت انجمن بقائے ادب رانچی کے جنرل سکریٹری اور سماجی خدمت گار نصیر افسر نے کی۔ انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’بطخ میاں انصاری وہ مجاہد آزادی تھے جنھوں نے اپنی جان کی پروا کیے بغیر انگریزوں سے مہاتما گاندھی کی جان بچائی تھی۔‘‘ انھوں نے ایسی کارآمد کتاب ترتیب دینے کے لیے محمد وزیر انصاری کو مبارکباد بھی پیش کی۔
محمد وزیر انصاری نے اس موقع پر کتاب کی تیاری اور اس کے پیچھے موجود مقاصد کے بارے میں بتایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’کئی ایسے مجاہدین آزادی ہیں جنھوں نے اپنی جان کی قربانیاں دے کر اس ملک کو آزاد کرایا، لیکن انھیں کوئی یاد نہیں کرتا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ایسے مجاہدین آزادی پر کام کریں، لوگوں کو ان کے بارے میں بتائیں۔‘‘