مدھیہ پردیش کے ضلع بھوپال میں ’اقبال میدان‘ کافی مشہور ہے۔ بی جے پی لیڈران اب اس کا نام بدلنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ گزشتہ ہفتہ مدھیہ پردیش بی جے پی ورکنگ کمیٹی کے رکن سریندر شرما نے وزیر اعلیٰ شیوراج چوہان کو اس تعلق سے ایک خط بھی لکھا ہے جس پر سیاسی ماحول گرم ہے۔ کئی لوگ بی جے پی لیڈر کے اس قدم کی شدید مذمت کر رہے ہیں۔ چھتیس گڑھ کے سابق ڈائریکٹر جنرل آف پولس ایم. ڈبلیو. انصاری نے بھی سریندر شرما کے اس قدم پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’سریندر شرما کو علامہ اقبال کی شخصیت اور ہندوستان کی آزادی میں ان کے خدمات کا مطالعہ کرنا چاہیے۔‘‘
ایم. ڈبلیو. انصاری نے بھوپال واقع ’اقبال میدان‘ کا نام تبدیل کیے جانے کے مطالبہ پر شدید ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔ اس میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’آج ہندوستان آزادی کی 75ویں سالگرہ منا رہا ہے، لیکن بدقسمتی سے مجاہدین آزادی نے جس ہندوستان کا خواب دیکھا تھا، جس کے لیے وہ ہنستے ہنستے پھانسی پر جھول گئے تھے، قید و بند کی صعوبتیں برداشت کی تھیں، اور گولیوں کا نشانہ بنے تھے، وہ خواب آج بھی ادھورا ہے۔‘‘
سابق ڈی جی پی ایم. ڈبلیو. انصاری نے بی جے پی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی جب سے اقتدار میں آئی ہے، لوگوں کو بانٹنے کا کام کر رہی ہے۔ ’اقبال میدان‘ کا نام بدلنے کا مطالبہ بھی اسی مقصد سے اٹھایا گیا قدم ہے۔