بہار میں نئی حکومت کے فلور ٹیسٹ کے لیے آئندہ 24 اگست کی تاریخ طے کی گئی ہے۔ اس درمیان نتیش کمار کے ذریعہ بی جے پی کو دیے گئے زخم پر مباحثے کا دور جاری ہے۔ سیاسی ماہرین بھی بہار کے موجودہ حالات پر اپنے مختلف نظریات بیان کر رہے ہیں۔ بہار کے سینئر صحافی موہت کمار نے ایک ہندی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ نتیش کمار نے این ڈی اے سے ناطہ توڑ کر بی جے پی کو تین اہم پیغامات دیے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں وہ تین اہم پیغامات کیا ہیں۔
1. بی جے پی کو لگتا ہے کہ وہ تنہا دَم پر ملک کی سبھی ریاستیں حاصل کر سکتی ہے۔ نتیش نے اتحاد توڑ کر بی جے پی کو بتا دیا کہ وہ جس طرح سبھی سیاسی پارٹیوں کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اس میں کامیاب نہیں ہوگی۔
2. ایک وقت تھا جب شیوسینا-ایل جے پی بھی این ڈی اے کا حصہ تھیں۔ ان دونوں پارٹیوں کو کمزور کرنے کا الزام بی جے پی پر لگ چکا ہے، اور اب جنتا دل یو نے بھی یہی الزام لگایا ہے۔ بہرحال، نتیش نے اپنے داؤ سے بی جے پی کو سبق دے دیا کہ اپنوں کے ساتھ دھوکہ نہیں کرنا چاہیے، ورنہ اپنے بھی دھوکہ دے سکتے ہیں۔
3. آسام، گوا، مدھیہ پردیش، کرناٹک، مہاراشٹر میں بی جے پی نے حکومت کیسے بنائی، سبھی جانتے ہیں۔ بہار میں بی جے پی کا یہی داؤ جنتا دل یو نے کھیل دیا اور بتا دیا کہ سیاست میں کچھ بھی ممکن ہے۔