کشمیری فوٹو جرنلسٹ باسط زرگر نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر سے گزشتہ 26 جولائی کو ایک ٹوئٹ کیا تھا۔ اس میں لکھا تھا ’’27 سال کے کشمیری کیلی گرافر مصطفیٰ ابن جمیل نے سات ماہ میں 500 میٹر اسکرول پر قرآن پاک لکھ کر عالمی ریکارڈ توڑا ہے۔‘‘ اس ٹوئٹ کے ساتھ ایک ویڈیو بھی تھی جس میں اُس اسکرول کو دکھایا گیا ہے جس پر قرآن مجید تحریر ہے۔ یہ ویڈیو تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے اور لوگ مصطفیٰ ابن جمیل کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جاننا چاہتے ہیں۔
مصطفیٰ ابن جمیل کشمیر کے باندی پورہ ضلع واقع گریز کے باشندہ ہیں۔ انھیں کیلی گرافی کا شوق بہت پہلے سے ہے اور ان کی خواہش تھی کہ وہ قرآن پاک لکھیں۔ اس کے لیے انھوں نے پہلے کیلی گرافی میں مہارت حاصل کی اور پھر گزشتہ سال اسکرول پر قرآنی آیات تحریر کرنے کا سلسلہ شروع کیا۔ وہ بتاتے ہیں ’’کیلی گرافی کے لیے خاص آرٹ پیپر کا انتظام کرنے میں ہی دو ماہ لگ گئے۔ بڑی مشقت کے بعد پیپر دہلی کی ایک فیکٹری سے ملا۔ پھر ایک خاص اِنک کا بھی انتظام کرنا پڑا۔ بعد ازاں تحریری عمل شروع ہوا۔‘‘
مصطفیٰ نے جس اسکرول پر قرآن لکھا اس کی چوڑائی 14.5 انچ اور لمبائی 500 میٹر ہے۔ یہ پروجیکٹ جون 2022 میں مکمل ہوا اور وہ پوری دنیا میں چھا گئے۔ اس کارکردگی کے لیے ان کا نام ’لنکن بک آف ریکارڈس‘ میں بھی درج ہو چکا ہے۔ غور طلب ہے کہ اس پروجیکٹ میں تقریباً 2.5 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔