راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے چیف موہن بھاگوت نے اکھنڈ بھارت یعنی متحدہ ہندوستان کو لے کر ایک بڑا بیان دیا ہے۔ انھوں نے 14 اگست کو ناگپور میں کہا کہ ’’اکھنڈ بھارت کی بات کرتے ہیں تو لوگ ڈر جاتے ہیں۔ کہتے ہیں ’کب ہوگا؟‘ جب ڈرنا چھوڑ دیں گے، تب اکھنڈ بھارت ہوگا۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’ہندوستان عدم تشدد کا پجاری ہے، کمزوری کا پجاری نہیں ہے۔‘‘

موہن بھاگوت نے دنیا کے موجودہ حالات پر بھی تبصرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہمارا ملک ہندوستان تنوع کو سمیٹے ہوئے ہے۔ ہماری طرف پوری دنیا کی نظریں ہیں۔ اس وقت ہندوستان کو عظیم الشان ہندوستان بنانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ امریکہ ساری دنیا میں اپنا ڈنڈا چلاتا ہے، اور چین بھی اپنی طاقت کو بڑھانے کی کوششوں میں لگا رہتا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں ’’ہم نے ہی ذات پات کی کھائی بنائی ہے۔ چھوٹے لوگ تکبر کی سازش کرتے رہے ہیں۔ لیکن ہمیں سمجھنا چاہیے کہ تنوع کے مینجمنٹ کے لیے دنیا ہندوستان کی طرف دیکھتی ہے۔‘‘

غور طلب ہے کہ گزشتہ دنوں ’اکھنڈ بھارت‘ اور ہندوستان کو ’ہندو راشٹر‘ بنانے سے متعلق آئین کا پہلا مسودہ منظر عام پر آیا ہے۔ تقریباً دو درجن سادھو-سَنتوں نے مل کر یہ مسودہ تیار کیا ہے جو 2023 میں پریاگ راج میں منعقد ہونے والے دھرم سنسد میں پیش کیا جائے گا۔ آج جس طرح موہن بھاگوت نے ’اکھنڈ بھارت‘ کی بات کی، ایسا لگتا ہے جیسے ہندوتوا بریگیڈ کی کوششوں کی وہ حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔