کل یعنی 15 اگست کو ہندوستانی عوام آزادی کی 75ویں سالگرہ منائیں گے۔ ان 75 سالوں میں ہندوستان نے خوب ترقی کی اور آج دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے شانہ بہ شانہ کھڑا ہے۔ لیکن کیا آپ یقین کریں گے کہ چھتیس گڑھ کے ایک ریلوے اسٹیشن پر مسافر ٹرین کو پہنچنے میں 75 سال لگ گئے! ہم بات کر رہے ہیں نکسل متاثرہ کانکیر ضلع واقع ایک چھوٹے سے قصبہ انتاگڑھ کی۔ یہاں کے باشندوں کو گزشتہ سنیچر یعنی 13 اگست کو مسافر ریل کی سہولت ملی اور پھر علاقے کے لوگ خوشی سے جھوم اٹھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلی بار کودلی راجہرا سے بھانوپرتاپ پور-کیوٹی ہوتے ہوئے مسافر ٹرین انتا گڑھ پہنچی تو وہاں موجود لوگوں کی خوشی کا ٹھکانہ نہیں رہا۔ اس مسافر ٹرین کے چلنے سے انتاگڑھ اب چھتیس گڑھ کی راجدھانی رائے پور سے جڑ گیا ہے۔ دراصل رائے پور اور دُرگ سے کیوتی تک ایک اسپیشل مسافر ٹرین کا راستہ انتاگڑھ تک بڑھا دیا گیا ہے۔
ریلوے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ کانکیر سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ موہن منڈاوی نے سنیچر کی دوپہر 1.35 بجے انتاگڑھ اسٹیشن سے ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائی۔ اب یہ ٹرین روزانہ رائے پور سے صبح 9.15 بجے روانہ ہو کر دوپہر 1.25 بجے انتاگڑھ پہنچے گی۔ پھر انتاگڑھ سے دوپہر 1.35 بجے روانہ ہو کر شام 4.40 بجے دُرگ پہنچے گی۔ پہلے اس روٹ پر رائے پور سے 42 کلومیٹر دور کیوتی گاؤں تک ہی ٹرین سروس تھی۔ انتاگڑھ کیورتی سے 17 کلومیٹر آگے ہے۔