مہاراشٹر میں 14 اگست کو 20 رکنی کابینہ کے قلمدان کی تقسیم ہوئی، اور پھر ایکناتھ شندے کابینہ میں بی جے پی کی طرف سے بنائے گئے وزیر سدھیر منگنتیوار نے ایک ایسا اعلان کر دیا جو موضوعِ بحث بن گیا ہے۔ سدھری منگنتیوار کو جنگلات، ماہی ترقی اور ثقافتی امور کا محکمہ دیا گیا ہے۔ جیسے ہی سدھیر کو یہ محکمہ ملا، انھوں نے فرمان جاری کر دیا کہ اب سرکاری دفاتر میں فون پر ’ہیلو‘ بولنے کی جگہ ’وندے ماترم‘ بولا جائے گا۔ بی جے پی لیڈر کا کہنا ہے کہ وندے ماترم ایک لفظ نہیں ہے بلکہ ہر ہندوستانی کا جذبہ ہے۔ اس لیے غیر ملکی لفظ ’ہیلو‘ کی جگہ فون پر ’وندے ماترم‘ بولنے کو لازمی بنانا ہوگا۔
سدھیر منگنتیوار نے اس تعلق سے واضح لفظوں میں کہا کہ آزادی کے امرت مہوتسو کے پیش نظر اب سے مہاراشٹر میں سبھی سرکاری دفاتر میں افسران اور ملازمین فون پر اپنی بات کی شروعات وندے ماترم سے کرنے کی روایت شروع کریں۔ ہیلو کی جگہ وندے ماترم کہنا لازمی ہوگا اور اس سلسلے میں سرکاری حکم بھی جلد نکالا جائے گا۔ سدھیر نے مزید کہا کہ ہیلو ایک غیر ملکی لفظ ہے جس سے جلد چھٹکارا پانا ضروری ہے۔
غور طلب ہے کہ ’وندے ماترم‘ کو لے کر پہلے سے ہی تنازعہ چل رہا ہے۔ کچھ لوگ اسے بولنا پسند نہیں کرتے۔ اس لیے دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ سدھیر منگنتیوار کے فرمان پر کتنا عمل ہوتا ہے۔ یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ اس حکم پر کوئی ’سیاسی تنازعہ‘ کھڑا ہوتا ہے یا نہیں۔