اکثر بی جے پی لیڈروں کے بیانات روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہی آتے رہے ہیں۔ انھیں ملک میں پناہ نہ دیے جانے کی بات ہوتی رہی ہے۔ لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ مرکز کی مودی حکومت روہنگیا مسلمانوں سے نفرت نہیں کرتی، بلکہ انھیں ملک میں بسانے کی تیاری کر رہی ہے۔ دراصل مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جو روہنگیا مسلمانوں کے لیے خوش آئند ہے۔ انھوں نے لکھا ہے ’’ہندوستان ان سبھی لوگوں کا استقبال کرتا ہے جو ملک میں پناہ مانگتے ہیں۔‘‘
اپنے اس ٹوئٹ کے ساتھ ہردیپ سنگھ پوری نے خبر رساں ادارہ ’اے این آئی‘ کی ایک اسٹوری کا اسکرین شاٹ شیئر کیا ہے۔ اس کے ساتھ لکھا ہے ’’جو لوگ ہندوستان کی رفیوجی (مہاجر) پالیسی کے خلاف جھوٹی افواہ پھیلانے کا کام کرتے ہیں، اور اسے سی اے اے (شہریت ترمیمی قانون) سے جوڑتے ہیں، انھیں اب مایوسی ہوگی۔ ہندوستان اقوام متحدہ کے رفیوجی کنونشن 1951 کو مانتا ہے اور رنگ، مذہب و ذات کی تفریق کے بغیر جسے بھی ضرورت ہے اسے پناہ دیتا ہے۔‘‘
مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ نے اس کے علاوہ مزید ایک ٹوئٹ کیا ہے۔ اس میں انھوں نے لکھا ہے ’’ہندوستان ویسے سبھی مہاجرین کا استقبال کرتا ہے جو ملک میں پناہ مانگتے ہیں۔ ایک بڑے فیصلے میں سبھی روہنگیا پناہ گزینوں کو دہلی کے بکروال علاقہ واقع ای ڈبلیو ایس فلیٹ میں منتقل کیا جائے گا۔ انھیں ضروری سہولتیں مہیا کرائی جائیں گی۔ انھیں یو این ایچ سی آر شناختی کارڈ اور 24 گھنٹے دہلی پولس کی سیکورٹی دی جائے گی۔‘‘