یہ سننے میں تھوڑا عجیب ضرور لگ رہا ہے کہ گلی کے کتوں کے پاس کروڑوں کی ملکیت ہے، لیکن سچ ہے۔ گجرات میں بناسکانٹھا ضلع واقع پالن پور تعلقہ میں ایک گاؤں ہے ’کشکل‘۔ یہاں موجود کتوں کی ملکیت تقریباً 5 کروڑ روپے کی ہے۔ یہ جان کر آپ کو مزید حیرانی ہوگی کہ گلی کے کتے کھیتوں کے مالک ہیں، جہاں کسان محنت مزدوری کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ یہ کتے اتنے امیر کیسے بنے، اس کے پیچھے ایک دلچسپ واقعہ ہے۔
گاؤں والوں کے مطابق سالوں قبل جب نوابوں کا دور تھا تو انھوں نے گاؤں والوں کو 20 بیگھا زمین زراعت کے لیے دی۔ اس پر گاؤں والوں نے کہا کہ وہ انسان ہیں اور محنت مزدوری کر کے اپنی زندگی گزار سکتے ہیں، لیکن گاؤں کے کتوں کے لیے کچھ انتظام ہونا چاہیے۔ بزرگوں نے طے کیا کہ یہ 20 بیگھا زمین گاؤں کے کتوں کے نام کر دی جائے۔ جب نواب کے سامنے یہ بات رکھی گئی، تو انھیں بھی کوئی اعتراض نہیں ہوا۔ اس طرح 20 بیگھا زمین کتوں کے نام ہو گئی۔ یہ زمین سڑک کنارے ہے جسے لوگ ’کتریا‘ نام سے جانتے ہیں۔
اس زمین کی موجودہ حالت یہ ہے کہ ہر سال بولی لگا کر کسانوں کو زراعت کے لیے دیا جاتا ہے۔ پیدا اناج کو فروخت کر حاصل رقم سے کتوں کے کھانے کا انتظام ہوتا ہے۔ گاؤں میں ایک اونچی جگہ ہے جہاں آوارہ کتوں کو کھانا دیا جاتا ہے۔ گاؤں والے یہ یقینی بناتے ہیں کہ سبھی کتے بھر پیٹ کھانا کھائیں اور صحت مند رہیں۔