کووی شیلڈ ویکسین کی وجہ سے ایک خاتون ڈاکٹر کی مبینہ موت کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ بامبے ہائی کورٹ نے اس تعلق سے حکومت ہند، مہاراشٹر حکومت، سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، دہلی ایمس ڈائریکٹر، ڈی سی جی آئی اور مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس سمیت کچھ دیگر لوگوں سے جواب طلب کیا ہے۔ اس معاملے میں مہلوکہ کے اہل خانہ نے 1000 کروڑ روپے کا معاوضہ مانگا ہے۔
عرضی دہندہ دلیپ لناوت نے مرکزی حکومت اور دیگر پر کووی شیلڈ ویکسین سے متعلق جھوٹے دعوے کر لوگوں کو اس کے استعمال کے لیے راضی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ عرضی دہندہ کے مطابق کووڈ ویکسین لینے کے لیے ڈاکٹروں کو مجبور کیا گیا، اور کووی شیلڈ ویکسین لینے کے بعد اس کی بیٹی ڈاکٹر سنیہل لناوت کی موت ہو گئی۔ اس معاملے میں دلیپ لناوت نے معاوضہ کا مطالبہ کیا ہے اور عدالت سے اپنی بیٹی کو انصاف دلانے کی اپیل کی ہے۔
عرضی دہندہ کے مطابق 4 جنوری 2021 کو ٹی وی انٹرویو میں ڈی جی سی آئی نے کہا تھا کہ ٹیکے 110 فیصد محفوظ ہیں۔ اسی طرح کا انٹرویو دہلی ایمس ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے بھی دیا تھا۔ ان جھوٹے دعووں سے متاثر ہو کر ڈاکٹر سنیہل نے 28 جنوری 2021 کو پہلی خوراک لی، اور یکم مارچ کو انتقال ہو گیا۔ عرضی میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 2 اکتوبر 2021 کو مرکزی حکومت کی ’اے ای ایف آئی‘ کمیٹی نے اعتراف کیا تھا کہ ڈاکٹر سنیہل کی موت کووی شیلڈ ویکسین کے سائیڈ افیکٹ کی وجہ سے ہوئی۔