اتر پردیش میں مسلم نام والے علاقوں کا نام بدلنے کا سلسلہ لگاتار آگے بڑھ رہا ہے۔ اب گورکھپور میونسپل کارپوریشن نے ایک حد بندی مسودہ میں مسلم نام والے تقریباً ایک درجن وارڈ کے نام بدل دیے ہیں۔ اس فیصلے پر سماجوادی پارٹی اور کانگریس لیڈران نے شدید ناراضگی ظاہر کی ہے۔ حالانکہ میونسپل کارپوریشن نے کہا ہے کہ نام بدلنا حد بندی کے عمل کا حصہ ہے۔ نئی حد بندی کے تحت گورکھپور میں وارڈ کی مجموعی تعداد 80 ہو گئی ہے۔ ان میں سے کچھ کا نام مشہور شخصیات اور مجاہدین آزادی کے نام پر رکھا گیا ہے۔
جن وارڈوں کے نام بدلے گئے ہیں ان میں الٰہی باغ، میاں بازار، مفتی پور، علی نگر، ترکمان پور، اسماعیل پور، رسول پور، ہمایوں پور شمالی، داؤد پور، جعفرا بازار، قاضی پور خرد، چکسا حسین جیسے مسلم نام والے وارڈ شامل ہیں۔ گورکھپور کے میئر سیتارام جیسوال نے کہا کہ نئے نام فخر کا جذبہ پیدا کرنے والے ہیں کیونکہ بابا گمبھیر ناتھ، بابا راگھو داس، ڈاکٹر راجندر پرساد، مدن موہن مالویہ نے ہمیں ثقافت اور روحانیت کی وراثت عطا کی ہے۔ وارڈ کا نام ایسے ہی لوگوں کے نام پر رکھا گیا ہے۔
اس معاملے میں سماجوادی پارٹی لیڈر شہاب انصاری کا کہنا ہے کہ پارٹی 4 ستمبر کو اس سلسلے میں میٹنگ کرے گی اور 5 ستمبر کو ایک نمائندہ وفد ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات کر نام بدلنے پر اعتراض ظاہر کرے گا۔ علاوہ ازیں کانگریس لیڈر طلعت عزیز نے نام بدلنے کی قواعد کو پیسے کی بربادی قرار دیا ہے۔