مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری کے خلاف پٹنہ میں آل انڈیا امامس کونسل کی جانب سے آج ایک پریس کانفرنس کا انعقاد عمل میں آیا۔ پریس کانفرنس میں کونسل کے بہار صوبائی صدر مفتی اکرام الدین قاسمی نے مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’اتر پردیش اے ٹی ایس کے ذریعے مولانا کلیم صدیقی کی اچانک گرفتاری غیر آئینی اور جارحانہ قدم ہے۔ تبدیلیٔ مذہب اور باہر کی فنڈنگ کا الزام لگا کر اس طرح کا قدم اٹھانا قابل مذمت ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ایک کمیونٹی کو نشانہ بنا کر لگاتار ہو رہیں بیجا گرفتاریاں عوام میں بے اعتمادی پیدا کریں گی۔‘‘
اس موقع پر نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومین رائٹس کے بہار صوبائی جنرل سکریٹری ڈاکٹر حفظ الرحمٰن نے کہا کہ ’’یہ ایک ظالمانہ قدم ہے جس کے ذریعے مسلم کمیونٹی اور رہنماؤں کو خوفزدہ کر کے ان کے فلاحی کاموں اور اچھے امن پسند شہریوں کی تعمیری سرگرمیوں کو روکنے کی سازش ہو رہی ہے۔‘‘
پریس کانفرنس میں کیمپس فرنٹ آف انڈیا کے قومی کمیٹی ممبر سیف الرحمٰن و پٹنہ کے سماجی کارکن افضل رحمانی اور امامس کونسل کے ذمہ داران نے مولانا صدیقی کو فوراً رہا کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ ملک و بیرون ملک میں ہندستان کا نام روشن کرنے والی اور ملک کی تعمیر و ترقی میں مضبوط کردار ادا کرنے والی شخصیت ہیں، ایسے لوگوں کو گرفتار کرنا مجرمانہ حرکت ہے۔ اس کے پیچھے سنگھ پریوار کی سازش کام کر رہی ہے۔