اتر پردیش میں عوامی مقامات پر نماز ادا کرنے والوں کے خلاف ریاست کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت بہت سخت نظر آ رہی ہے۔ سڑکوں یا میدان میں نماز پڑھنے پر پابندی عائد کی جا چکی ہے، اور جمعہ کی نمازوں میں بھی مسجد یا مسجد احاطہ سے باہر جماعت نہ بنانے کی سخت تلقین کی گئی ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ کئی مساجد میں بھیڑ کی وجہ سے لوگوں کو دقتیں درپیش ہیں۔ اس درمیان خبر سامنے آ رہی ہے کہ کچھ لوگوں نے بجنور واقع ایک اسکولی میدان میں باجماعت نماز ادا کی ہے جس کی پولس شدت کے ساتھ تلاش کر رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دو درجن سے زائد مسلم افراد بجنور کے نگینہ علاقہ میں نماز پڑھ رہے تھے جب کسی راہ گیر نے موبائل سے اس کی ویڈیو بنا لی اور سوشل میڈیا پر ڈال دیا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولس سرگرم ہو گئی اور ویڈیو میں نماز پڑھتے ہوئے نظر آ رہے لوگوں کی تلاش شروع کر دی ہے۔ ویڈیو میں کچھ بچے کرکٹ کھیلتے ہوئے بھی نظر آ رہے ہیں، اور ممکن ہے کہ ان بچوں کا پتہ لگنے پر پولس ان سے پوچھ تاچھ کرے۔
ایک ہندی نیوز پورٹل پر شائع خبر میں بتایا گیا ہے کہ یہ ویڈیو غالباً بدھ کی ہے اور تقریباً دو درجن افراد عصر کی نماز باجماعت ادا کر رہے ہیں۔ حالانکہ اس سلسلے میں مصدقہ طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ ویڈیو کس دن بنائی گئی، اور کون سی نماز پڑھی جا رہی ہے۔