دو دن قبل بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے انتخابی پالیسی ساز پرشانت کشور کی ملاقات ہوئی تھی۔ اس ملاقات نے بہار کی سیاست میں ایک عجیب سی ہلچل پیدا کر دی۔ یہ ہلچل اس لیے پیدا ہوئی کیونکہ لگاتار جنتا دل یو لیڈران پرشانت کشور کے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔ خود وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور پرشانت کشور بھی ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ایسے میں ان دونوں کی ملاقات، اور وہ بھی تنہائی میں، ہر کسی کے لیے حیرت انگیز ہے۔
اب اس ملاقات سے متعلق پرشانت کشور نے خود ایک بیان دیا ہے۔ جو لوگ نتیش کمار اور پرشانت کشور کے درمیان ہوئی ملاقات کو افواہ تصور کر رہے تھے، ان کے لیے پرشانت کشور کا تازہ بیان ایک ثبوت کی حیثیت رکھتا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’دو دن قبل نتیش کمار سے ملاقات ہوئی اور کئی ایشوز پر تبادلہ خیال ہوا۔ یہ صرف سماجی، سیاسی اور اخلاقی ملاقات تھی۔ اس دوران ہم لوگ کسی نتیجہ پر نہیں پہنچے۔‘‘
اپنے بیان میں پرشانت کشور نے اپنی سیاسی مہم کا تذکرہ بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اپنی مہم سے میں پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ میری ’جن سُراج یاترا‘ جاری رہے گی۔ میں ریاست کے سبھی لوگوں سے ملاقات کروں گا اور انھیں بہار کے مستقبل سے متعلق سمجھاؤں گا۔‘‘ ساتھ ہی پرشانت کشور عرف پی کے نے کہا کہ ’’نتیش کمار کے ساتھ اتحاد یا دوستی ایک ہی شرط پر ممکن ہے، اگر وہ ایک سال کے اندر 10 لاکھ بے روزگار نوجوانوں کو ملازمت دے دیں۔‘‘