دوشنبہ، تاجکستان: انڈیا اسٹڈی سینٹر، تاجک نیشنل یونیورسٹی کے زیر اہتمام ’سرسید ڈے‘ سے قبل ’سر سید احمد خاں: افکار و نظریات‘ موضوع پر خصوصی لیکچر کا انعقاد کیا گیا۔ یہ لیکچر وزیٹنگ پروفیسر ڈاکٹر مشتاق صدف نے پیش کیا۔ تقریب کی صدارت پدم شری پروفیسر رجبوف حبیب اللہ نے کی۔ صدارتی تقریر میں انھوں نے کہا کہ ’’اردو زبان و ادب، تعلیم اور فکر و فلسفہ کے تعلق سے سرسید احمد کا نام ہمیشہ زندہ رہے گا۔ تاجکستان کی قومی زبان تاجک میں بھی ان کی شخصیت اور کارنامے پر کتابیں دستیاب ہیں۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ان کا ناقابل فراموش کارنامہ ہے۔‘‘
ڈاکٹر مشتاق صدف نے اپنا خصوصی لیکچر پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’سرسید نے ملک میں اتحاد پسندی، رواداری اور حب الوطنی کے جذبے کو زندگی بھر فروغ دینے کا کام کیا۔ وہ جدید فکر کے بانی تھے۔‘‘ انہوں نے مسلمانوں کے ساتھ ساتھ غیر مسلموں سے تعاون و اشتراک کی راہیں ہموار کرنے پر اصرار کیا اور کہا کہ جدید تقاضوں کے پیش نظر آج سرسید کے افکار و نظریات کو عام کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ مشتاق صدف مزید کہتے ہیں ’’سرسید احمد خاں نے اردو کے ساتھ ساتھ عربی، فارسی اور انگریزی زبان کی تعلیم حاصل کرنے کی ہمیشہ پیروی کی۔‘‘
جلسہ کےآغاز میں شعبہ اردو-ہندی کے چیئرمین پروفیسر قربانوف حیدر نے بھی سرسید احمد خاں کی عظیم شخصیت اور ان کے کارناموں پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر طلبا و طالبات کے ساتھ شعبہ کے اساتذہ محترمہ زرینہ، محترم علی خان، محترمہ صباحت، محترمہ استد بی بی اور محترمہ شیرین نے شرکت کی۔