مشہور و معروف پاکستانی عالم دین مولانا طارق جمیل کے ایک قدم نے پاکستانی عوام کو بری طرح ناراض کر کے رکھ دیا ہے۔ انھوں نے کرتارپور کوریڈور میں گرودوارہ دربار صاحب جانے کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی، جس پر اب ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ طالبان سے جڑے کئی لوگ بھی اسے غلط ٹھہرا رہے ہیں۔
دراصل مولانا طارق گزشتہ سنیچر کے روز مذہبی دانشوروں کے ساتھ گرودوارہ کرتارپور صاحب پہنچے تھے۔ وہاں گرودوارہ دربار صاحب کے اہم گرنتھی سردار گوبند سنگھ، پنجاب میں رکن اسمبلی سردار رمیش سنگھ اروڑ سمیت کئی لوگوں نے ان کا والہانہ استقبال کیا تھا۔ کرتارپور پہنچنے کے بعد مولانا طارق جمیل نے کہا کہ بابا گرو نانک انسانیت اور بھائی چارے کے حامی تھے۔ لیکن مولانا طارق جمیل کا گرودوارہ جانا لوگوں کو انتہائی ناگوار گزرا ہے۔ ایک شخص نے ٹوئٹر پر تبصرہ کیا ہے کہ صوفیوں کی درگاہ پر جانا بھی طارق جمیل غلط قرار دیتے ہیں، لیکن اب خود گرو نانک کی قبر پر کرتارپور پہنچے ہیں جو مشرکین کی پہچان ہے۔
مولانا طارق جمیل کے گرودوارہ دورہ پر ایک ٹوئٹر صارف نے تو یہاں تک لکھ دیا ہے کہ آپ نے کافروں کے مذہبی مقام کا دورہ کیا اور انہی کا لباس پہنا جبکہ آپ ہمیشہ ایک خدا میں یقین کرتے آئے ہیں اور اللہ کی عبادت سکھاتے رہے ہیں۔ ایک دیگر ٹوئٹر صارف طنزیہ انداز میں لکھتا ہے کہ داتا دربار (پاکستان کی مشہور درگاہ) جانا شرک ہے اور کرتارپور کوریڈور جانا ثواب۔