میرے احباب کی لسٹ میں سرفہرست اور کرناٹک کی علمی ہستی فضيلة الشيخ پرویز بن علی ناکوا کو جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ نے 11 اکتوبر کو پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا۔ پرویز بھائی دینی و دعوتی فیلڈ میں ایک الگ شناخت رکھتے ہیں۔ سادگی، خلوص، ملنساری اور حسن تعاون میں آپ جیسا نہیں دیکھا۔ گویا:

میری زندگی کا مقصد ہر ایک کو فیض پہنچے
میں چراغ رہ گزر ہوں مجھے شوق سے جلاؤ

ڈاکٹر پرویز نے عہد تغلق میں اسلامی فلاحی ریاست کے تصور کا نقشہ کھینچا ہے، اور ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ انگریز اور غیر مسلم عناصر کی طرف سے لگائے گئے بعض الزامات بے بنیاد اور تاریخی ناحیہ سے قابل اعتراض ہیں۔ باحث کے تجزیہ کے مطابق سنہ 1300 سے 1400 عیسوی کے درمیان کا وقفہ اسلامی کلچر و ثقافت کا زریں دور ہے۔

مذکورہ مقال مع مقدمہ و پیش لفظ 6 فصول پر مشتمل ہے۔ تاریخی حقائق کا تجزیہ کرتے ہوئے باحث اس نتیجہ پر پہنچا ہے کہ سلاطینِ تغلق کے طرز ہائے حکومت میں علمی، دینی اور سماجی اصلاحات کا بیش بہا منظر نامہ موجود ہے۔ باحث نے خصوصاً سلطان فیروز شاہ تغلق کو بطور نمونہ پیش کیا ہے، جنہوں نے ظلم کے خلاف آواز بلند کی اور غریب کی بیٹیوں کی شادی کے اخراجات شاہی خزانے سے ادا کرنے کا حکم دیا۔ شاہ نے 200 سے زائد شہر بھی آباد کئے۔ مجموعی طور پر مقال انتہائی مفید اور عہد تغلق کے اسلامی فنون و معارف کا ایک ذخیرہ ہے۔ ڈاکٹر پرویز کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد۔

(تحریر: ڈاکٹر سفیان قاضی، چیئرمین کیوا ایجوکیشن)