اتر پردیش میں غیر منظور شدہ مدارس کے سروے کا عمل بہت تیزی کے ساتھ چل رہا ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق 80 فیصد مدارس کے سروے کا عمل انجام پا چکا ہے۔ بقیہ مدارس کا سروے بھی 20 اکتوبر تک پورا کر لیے جانے کا دعویٰ سرکاری افسران کر رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاست میں مجموعی طور پر 6502 مدارس نشان زد کیے گئے ہیں جو غیر منظور شدہ ہیں۔ ان میں سے تقریباً 5200 مدارس کا سروے کر لیا گیا ہے اور سب سے زیادہ 585 غیر منظور شدہ مدارس مراد آباد میں ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق مراد آباد کے بعد دوسرے مقام پر بجنور ہے جہاں غیر منظور شدہ مدارس کی تعداد 450 ہے، اور تیسرے مقام پر بستی ہے جہاں 401 غیر منظور شدہ مدارس ہیں۔ علاوہ ازیں گونڈا میں 281، دیوریا میں 270، سہارنپور میں 258، شاملی میں 244، سنت کبیر نگر میں 240، مظفر نگر میں 222 اور سدھارتھ نگر میں 185 غیر منظور شدہ مدارس ہیں۔
سروے کے دوران بڑی تعداد میں غیر قانونی مدارس کا بھی پتہ چلا ہے، لیکن ابھی اس کی حتمی تعداد پتہ نہیں چل سکی ہے۔ ایک رپورٹ علی گڑھ کی ضرور سامنے آئی ہے جہاں 103 غیر قانونی مدارس پائے گئے ہیں۔ یعنی یہ مدارس بغیر رجسٹریشن کے چل رہی ہیں۔ ایسے مدارس کے خلاف سخت کارروائی کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ غور طلب ہے کہ سبھی اضلاع کے ضلع مجسٹریٹ کو مدارس کی سروے رپورٹ 15 نومبر تک جمع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔