ششی تھرور کانگریس صدر عہدہ کے انتخاب میں پارٹی کے سینئر لیڈر ملکارجن کھڑگے سے شکست کھا گئے ہیں۔ اپنی شکست کے بعد انھوں نے کھڑگے کے گھر پہنچ کر انھیں مبارکباد پیش کی۔ لیکن 19 اکتوبر کی صبح ووٹ شماری شروع ہونے کے بعد ششی تھرور نے ایک ایسا ٹوئٹ کیا تھا جس کو لے کر اردو داں حلقہ ان سے کافی ناراض ہے۔
دراصل ششی تھرور نے آج صبح تقریباً ساڑھے دس بجے کیے گئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا تھا ’’کانگریس صدارتی انتخاب کے پیش نظر ووٹ شماری شروع ہو چکی ہے، ان تمام لوگوں کو بہت ’شکریہ‘ جنھوں نے اس تاریخی ایوینٹ کو ہماری سیاست کے ارتقاء میں سنگ میل بنایا۔‘‘ اس ٹوئٹ کے ساتھ ششی تھرور نے ایک تصویر لگائی ہے جس میں کئی زبانوں میں ’شکریہ‘ لکھا گیا ہے۔ مثلاً انگریزی رسم الخط میں ’تھینک یو‘ لکھا گیا، اور دیوناگری رسم الخط میں ’دھنیہ واد‘ لکھا گیا۔ حیرت انگیز طور پر اس تصویر میں اردو ندارد ہے۔ بلکہ ’شکریہ‘ ایک جگہ لکھا گیا ہے لیکن دیوناگری یعنی ہندی رسم الخط میں۔
ششی تھرور کے اس ٹوئٹ کے بعد کئی لوگوں نے شدید اعتراض ظاہر کیا ہے۔ ’ماؤتھ شٹ ڈاٹ کام‘ کے بانی فیصل فاروقی نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے ’’اگر اردو رسم الخط غلطی سے اور غیر ارادی طور پر شامل نہیں ہو سکا ہے تو بہتر ڈیزائنر کی خدمات حاصل کیجیے۔ اگر غلطی قصداً کی گئی ہے، تو یہ شرمناک ہے کہ آپ ایک ایسی تنظیم کی قیادت کے خواہشمند ہیں جو سبھی کو ساتھ لے کر چلتی ہے۔‘‘