ہندوستان میں گوشت کاروبار کرنے والے دوسرے سب سے بڑے گروپ ’ایچ ایم اے‘ کے تقریباً 3 درجن ٹھکانوں پر 5 نومبر کی صبح انکم ٹیکس کی طرف سے چھاپہ ماری کی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ابھی چھاپہ ماری جاری ہے اور بڑی تعداد میں انکم ٹیکس افسران کے ساتھ ساتھ سی آر پی ایف کے جوان بھی مستعد ہیں۔ موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ چھاپہ ماری آگرہ، مظفر نگر، کانپور، دہلی، غازی آباد، چنڈی گڑھ، جئے پور، اورنگ آباد اور ہریانہ واقع ایچ ایم اے کے 35 ٹھکانوں پر صبح تقریباً 9 بجے سے جاری ہے۔ اتر پردیش میں ایچ ایم اے گروپ کے مالک ذوالفقار احمد بھٹو کے گھر، دفتر اور فیکٹریوں پر بھی انکم ٹیکس کی ٹیم تلاشی لے رہی ہے۔
کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ انکم ٹیکس محکمہ کی ٹیم کو اطلاع ملی تھی کہ ایچ ایم اے گروپ نے ٹیکس میں خرد برد کیا ہے۔ اسی اطلاع کو مدنظر رکھتے ہوئے چھاپہ ماری ہوئی ہے۔ جہاں بھی چھاپہ ماری کی گئی ہے، وہاں کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں ہے۔ موقع پر ملے سبھی الیکٹرانک ڈیوائس کو انکم ٹیکس افسران نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
غور طلب ہے کہ ایچ ایم اے گروپ کے چیئرمین حاجی ذوالفقار احمد بھٹو اتر پردیش واقع آگرہ ضلع کے رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ بی ایس پی حکومت میں ان کا قد کافی بڑھ گیا تھا۔ 2007 میں ذوالفقار کو بی ایس پی نے آگرہ کینٹ اسمبلی سیٹ سے امیدوار بنایا تھا اور وہ فتحیاب ہوئے تھے۔