سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر ایک ویڈیو تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے جس میں کچھ لڑکے مل کر ایک لڑکے کی پٹائی کر رہے ہیں۔ ویڈیو میں نہ صرف لڑکے کو پیٹا جا رہا ہے بلکہ اس سے جبراً ’اللہ اکبر‘ کا نعرہ بھی لگوایا جا رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو یکم نومبر کو بنایا گیا تھا اور جس لڑکے کی پٹائی ہو رہی ہے وہ غیر مسلم ہے۔ لڑکے کی پٹائی اس لیے کی جا رہی ہے کیونکہ اس نے مبینہ طور پر پیغمبر محمدؐ کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا تھا۔
اس تعلق سے خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک ٹوئٹ کیا ہے۔ اس میں ایس ایچ او شنکرپلی کے حوالہ سے بتایا گیا ہے کہ ’’یکم نومبر کو آئی سی ایف اے آئی بزنس اسکول کے کچھ طلبا نے پیغمبر محمد کے خلاف تبصرہ کے لیے احاطہ کے ہاسٹل کے کمرے میں ایک طالب علم کی پٹائی کی۔ اس سے ’جئے ماتا دی‘ اور ’اللہ اکبر‘ کے نعرے لگوائے گئے۔ طلبا کے خلاف ٹی ایس پروہبیشن آف ریگنگ ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔‘‘
میڈیا رپورٹس کے مطابق تلنگانہ پولس نے 12 نومبر کو ریگنگ کے الزام میں کچھ طلبا کے خلاف یہ معاملہ درج کیا ہے۔ طلبا پر قتل کی کوشش کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔ دراصل متاثرہ طالب علم نے احاطہ میں اپنے ہوسٹل کے کمرے میں 20-15 اشخاص کے ذریعہ پریشان کیے جانے کی شکایت پولس سے کی تھی، جس کے بعد یہ کارروائی ہوئی۔