بدھ کی شب لداخ واقع دراس کی قدیم جامعہ مسجد میں شدید آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ اس آتشزدگی سے جامعہ مسجد کی اوپری دو منزلوں کو بری طرح نقصان پہنچا اور میناریں بھی متاثر ہوئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مسجد میں آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی فوج اور پولس کے جوان موقع پر پہنچے، لیکن قریب میں فائر بریگیڈ نہ ہونے کی وجہ سے آگ پر قابو پانے میں کافی دقتیں آئیں۔ آگ لگنے کی وجہ کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے، لیکن اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شارٹ سرکٹ کا معاملہ ہو سکتا ہے۔

جامعہ مسجد میں آگ لگنے کی تصویریں اور ویڈیوز سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر تیزی کے ساتھ سامنے آ رہی ہیں۔ کچھ ویڈیوز میں پوری مسجد آگ کے گھیرے میں دکھائی دے رہی ہے۔ آسمان پر دھوئیں کا غبار اور مسجد کے دروازے و کھڑکیاں جلتی ہوئی صاف دیکھی جا سکتی ہیں۔ مقامی لوگوں اور فوجی جوان کی مدد سے کسی طرح آگ پر قابو پایا گیا، لیکن مسجد کو نقصان پہنچنے سے نہیں بچایا جا سکا۔ اچھی بات یہ رہی کہ اس آتشزدگی واقعہ میں کسی جانی نقصان کی خبر نہیں ہے۔

آتشزدگی واقعہ کے بعد جامعہ مسجد کے نگراں نے ایک بیان جاری کیا ہے۔ اس میں نگراں نے کہا ہے کہ یہ اس علاقے کی سب سے قدیم مسجد ہے۔ دراس ایک حساس علاقہ ہے، پھر بھی یہاں پر ایک بھی فائر سروس نہیں تھی۔ پہلے بھی یہاں حادثے ہوئے ہیں لیکن انتظامیہ نے کوئی سبق نہیں لیا۔