اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں موجود شاہ نجف امام باڑہ کے باہر ایک سائن بورڈ لگایا گیا ہے جس پر لکھا ہے ’غازی الدین حیدر کا مقبرہ‘۔ اس بات پر شیعہ مسلم مذہبی پیشوا مولانا یاثوب عباس نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ اے ایس آئی اور حسین آباد ٹرسٹ کے ذمہ دار ہماری عبادت گاہوں اور تاریخی عمارتوں کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں۔ مولانا یاثوب نے کہا کہ اگر ہماری عبادت گاہوں پر حکومت یا حسین آباد ٹرسٹ کا یہ رویہ رہا تو بہت جلد اس کے خلاف تحریک شروع کی جائے گی۔
آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا یاثوب عباس نے شاہ نجف امام باڑہ کا نام بدلے جانے پر وزیر اعظم نریندر مودی سے مداخلت کی اپیل بھی کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائی تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور وراثتوں کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں ’’بڑا امام باڑہ، حسین آباد امام باڑہ، شاہ نجف امام باڑہ وغیرہ تاریخی وراثتوں سے حکومت سالانہ کروڑوں روپے کماتی ہے۔ اے ایس آئی ان یادگاروں کی دیکھ بھال کرنے میں ناکام رہا ہے اور اب مسلم مذہبی مقامات کے نام بدلنے شروع کر دیے ہیں۔‘‘
دوسری طرف لکھنؤ کے اے ایس آئی سپرنٹنڈنٹ آفتاب حسین کے مطابق قدیم یادگار تحفظ ایکٹ 1920 میں شاہ نجف امام باڑہ کا نام غازی الدین حیدر کا مقبرہ کی شکل میں مذکور ہے۔ وراثتی مقام کی بحالی کے طور پر ہم نے صحیح نام کا سائن بورڈ لگایا ہے۔