شردھا واکر کے بہیمانہ قتل واقعہ میں کلیدی ملزم آفتاب امین پونہ والا کا پالیگرافی ٹیسٹ ہو چکا ہے، اور جلد ہی نارکو ٹیسٹ بھی کیا جائے گا۔ اس درمیان خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ آفتاب کی سیکورٹی میں تعینات کچھ پولس اہلکاروں کو محکمہ کی طرف سے نقد انعام دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی پولس کمشنر سنجے اروڑا کی طرف سے 2 سب انسپکٹر کو 10-10 ہزار روپے، 2 ہیڈ کانسٹیبل کو 5-5 ہزار روپے، اور 1 کانسٹیبل کو 5 ہزار روپے بطور انعام دیے گئے ہیں۔ آپ کے ذہن میں سوال اٹھ رہا ہوگا کہ آخر انھیں یہ انعام کیوں دیا گیا!
دراصل 28 نومبر کی شام اس پولس وین پر کچھ مسلح افراد نے حملہ کر دیا تھا جس پر آفتاب کو بٹھایا گیا تھا۔ مشکل حالات میں آفتاب کی سیکورٹی پر تعینات پولس اہلکاروں نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر گولی چلائے آفتاب کو بحفاظت تہاڑ جیل پہنچایا۔ آفتاب کو پالیگرافی ٹیسٹ کے لیے روہنی واقع ایف ایس ایل لے جایا گیا تھا جہاں سے تہاڑ واپسی پر کچھ مسلح لوگوں نے حملہ کر دیا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ واقعہ سومار کی شام تقریباً 6.45 بجے کا ہے جب پولس وین کو ایک کار نے اوورٹیک کر رکنے پر مجبور کیا تھا۔ پولس نے ہمت اور سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پولس وین کو وہاں سے نکالا اور دو مبینہ حملہ آوروں کو حراست میں بھی لے لیا۔ ان کے پاس سے اسلحہ ضبط کیا گیا ہے اور واقعہ کی تفتیش کی جا رہی ہے۔