اتر پردیش میں مدارس کا سروے کرائے جانے کے بعد آسام میں بھی مدارس اور مساجد کے تعلق سے کچھ تحقیقاتی سرگرمیاں چلائی گئی تھیں۔ اب مدھیہ پردیش سے خبر آ رہی ہے کہ وہاں مدارس کے نصاب کی باریکی سے جانچ کی جائے گی۔ ریاستی وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے اس تعلق سے کہا ہے کہ مبینہ طور پر مدارس میں قابل اعتراض باتیں پڑھائی جانے کی شکایتیں ملی ہیں۔ اس سے ماحول آلودہ نہ ہو، اس کے لیے بیدار ہونے کی ضرورت ہے۔ کلکٹرس کو اس سلسلے میں ضروری ہدایات بھیجی جا رہی ہیں کہ وہ مدارس میں پڑھائے جا رہے مواد کی جانچ کرا لیں۔
وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا کا کہنا ہے کہ ریاست کے کچھ مدارس میں قابل اعتراض باتیں پڑھانے سے متعلق جانکاری دی گئی ہے۔ پہلی نظر میں مجھے اس بات میں سچائی نظر آتی ہے۔ کسی بھی خراب ماحول سے بچنے کے لیے کلکٹرس کو کہا گیا ہے کہ وہ مدارس کے تعلیمی مواد کی اسکروٹنی متعلقہ محکمہ تعلیم سے کرا لیں۔ اس سے یہ پتہ چل سکے گا کہ مدارس میں پڑھائے جانے والے نصاب میں کس قدر تبدیلی کی ضرورت ہے۔
بی جے پی حکومت کے ذریعہ مدارس کے تعلیمی مواد کی جانچ کا فیصلہ ہنگامہ کا سبب بھی بن گیا ہے۔ کانگریس رکن اسمبلی عارف مسعود کا کہنا ہے کہ یہ مذہبی پولرائزیشن کے علاوہ کچھ اور نہیں ہے۔ ہم تو پہلے سے کہتے آئے ہیں کہ مدارس کی جانچ کرا لیں اور ساتھ ساتھ سرسوتی ششو مندر کی بھی کرائیں۔