بہار کی نتیش حکومت نے 28 فرروری کو اپنا بجٹ پیش کیا جس کی بی جے پی خوب تنقید کر رہی ہے۔ بی جے پی ریاستی صدر ڈاکٹر سنجے جیسوال نے بہار کے بجٹ میں صرف 2 اعلانات کو خاص بتایا ہے اور یہ دونوں ہی اعلانات مسلم طبقہ سے جڑے ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر جیسوال کا کہنا ہے کہ بہار حکومت کے بجٹ میں طلاق شدہ خواتین کو دی جانے والی رقم 10 ہزار روپے سے بڑھا کر 25 ہزار روپے کر دی گئی ہے، اور مدارس کے لیے 40 کروڑ روپے دیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے، بس یہی خاص ہے۔
اس درمیان ڈاکٹر جیسوال نے اپنے بیان میں بہار حکومت پر مرکز کے پیسے کا استعمال کر اپنی پیٹھ تھپتھپانے کا بھی الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’جیویکا دیدیوں‘ کے لیے جو بھی رقم آتی ہے، سب مرکز کی طرف سے دی جاتی ہے۔ مرکز کے پیسے کو بہار حکومت ’جیویکا دیدیوں‘ میں تقسیم کر رہی، اور اپنی طرف سے بجٹ میں عوام کے لیے کچھ نہیں دیا ہے۔ پھر بی جے پی ریاستی صدر واضح لفظوں میں کہتے ہیں کہ پورے بہار کا بجٹ دیکھیں تو طلاق شدہ مسلم خواتین کے لیے بڑھائی گئی رقم اور مدارس کے لیے الاٹ 40 کروڑ روپے ہی ایسے اعلانات ہیں جو اہم ہیں۔
غور طلب ہے کہ بہار کے وزیر مالیات وجئے چودھری نے 28 فروری کو اسمبلی میں بجٹ پیش کیا تھا۔ اس کے بعد بی جے پی ریاستی ہیڈکوارٹر میں ڈاکٹر سنجے جیسوال نے پریس کانفرنس کر بجٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔