بابری مسجد انہدام معاملہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آئے 3 سال سے زیادہ ہو چکا ہے۔ اس درمیان رام مندر تعمیر کا عمل آخری مرحلے میں ہے، لیکن دھنی پور میں جس مسجد کی تعمیر کا فیصلہ ہوا، وہ سست رفتاری کا شکار ہے۔ حالانکہ اب امید کی جا رہی ہے کہ مسجد تعمیر کو لے کر سرگرمیاں تیز ہونے والی ہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ طویل عرصہ سے اے ڈی اے (ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی) میں پھنسا معاملہ اب حل ہو چکا ہے۔ یعنی اے ڈی اے نے دھنی پور مسجد کی تعمیر کو لے کر اپنی منظوری دے دی ہے۔
دراصل دھنی پور گاؤں میں انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن ٹرسٹ کی طرف سے ایک مسجد، اسپتال، ریسرچ سنٹر، کمیونٹی کچن اور لائبریری کی تعمیر کرائی جانی ہے۔ اس کے لیے 5 ایکڑ زمین مختص کی گئی ہے۔ ابھی تک اے ڈی اے سے مسجد تعمیر کی منظوری نہیں مل پائی تھی۔ اب ضلع مجسٹریٹ اور اے ڈی اے چیف نتیش کمار نے بیان دیا ہے کہ حال ہی میں بورڈ میٹنگ میں ایودھیا کی مسجد سمیت دیگر منصوبوں سے متعلق سبھی زیر التوا معاملوں کو منظوری دے دی گئی۔
بتایا جاتا ہے کہ کچھ رسمی چیزیں رہ گئی ہیں جسے پورا کرنے کے بعد آئندہ کچھ دنوں میں مسجد کا منظور شدہ خاکہ سنی سنٹرل وقف بورڈ کو سونپ دیا جائے گا۔ وقف بورڈ نے اے ڈی اے کے اس قدم کی بھرپور تعریف کی ہے۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ اب وہ رمضان کے بعد اس سلسلے میں ایک میٹنگ بلانے کا ارادہ رکھتا ہے۔